سیالکوٹ سیلاب 2025
سیالکوٹ میں حالیہ سیلاب: وجوہات، نقصانات اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات
پاکستان اس وقت شدید موسمیاتی تبدیلی کی زد میں ہے. کشمیر kpk یا پھر پنجاب ہر جگہ سیلابی صورتحال ہے.سیالکوٹ میں گزشتہ 24 گھنٹومیں 335 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گیی ہے. 64 سالوکی بدترین بارش کی ریکارڈ کی گیی ہے. جیسر کے مقام پر راوی پر اونچے درجے کا سیلاب ہے.گزشتہ روز موسمی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ دریائے راوی اور چناب میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ راجستھان کے شمالی حصے میں زیادہ بارش نہیں ہوئی تھی، اور کشمیر کے اوپر موسم کی وجہ سے ان علاقوں میں بارش زیادہ ہو رہی تھی جہاں سے یہ دریا شروع ہوتے ہیں۔
سیلاب کی وجوہات.
سیالکوٹ میں حالیہ سیلاب کی چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں۔
مون سون کی بھاری بارشیں - معمول سے زیادہ بارش نے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔
دریائے چناب جیسی ندیاں - پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے آس پاس کے دیہات اور قصبے زیر آب آگئے ہیں۔
کمزور نکاسی آب - شہر کے ناکافی نکاسی آب کے نظام کی وجہ سے، پانی کی سطح رک گئی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی - بارش کے ناہموار نمونوں اور پگھلتے گلیشیئرز نے سیلاب کی صورتحال کو مزید بڑھا دیا ہے۔
عوامی ردعمل اور حکومتی اقدام.
حکومت اور ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں مدد کے لیے گئیں لیکن وہاں اتنا نقصان ہوا کہ ان کی مدد کافی نہیں تھی۔ وہ گروپ جو مدد کرنے کا خیال رکھتے ہیں اور مقامی لوگ بھی ہر ضرورت مند کی مدد اور مدد کے لیے شامل ہوئے۔
نقصانات.
پنجاب کے کچھ شہر، جیسے نارووال، سیالکوٹ، گجرات، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور لاہور، شدید بارش اور ندی نالوں میں اضافے کی وجہ سے بہت زیادہ گیلے اور سیلاب کی زد میں آ سکتے ہیں۔ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ تیز بارش، آندھی اور بجلی کی وجہ سے کچے مکانات، بجلی کے کھمبے، نشانات، کاریں اور سولر پینلز جیسی نازک چیزوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔



Comments
Post a Comment